کوئٹہ( خبردار نیوز ) کوئٹہ کے فاطمہ جناح روڈ پر گذشتہ شام کو ہونے والے دھماکے کا مقدمہ سٹی تھانہ میں
سی ٹی ڈی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے لیکن تاحاال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے
کوئٹہ شہر کے فاطمہ جناح سڑک پر گذشتہ شام ہونے والے دھماکے کے سلسلے میں جمعرات کو سٹی تھانہ
کوئٹہ میں مقدمہ سی ٹی ڈی کی مدعیت میں نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کیا گیا ہے
مقدمے میں دہشتگردی ایکسپوزو ایکٹ قتل اقدام قتل کے دفعات شامل کیے گئے ہیں
یاد رہے کہ دھماکے میں ڈی ایس پی اجمل خان سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ 24زخمی ہو گئے تھے
جس میں دو پولیس والے بھی شامل تھے
سول ہسپتال کے ترجمان کے مطابق ہسپتال میں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک تھی جنہیں آج سی ایم ایچ
منتقل کردیا گیا
دھماکے بعد کوئٹہ شہر میں سیکورٹی سخت کردی گئ اور شہر کے مختلف مقامات پولیس کی جانب سے ناکہ
بندی کرکے مشکوک افراد پر نظررکھی جارہی ہے
واقعہ میں شہید ڈی ایس پی اجمل خان کی نماز جنازہ کل رات کوئٹہ کے پولیس لائن میں ادا کردی گئی تھی
جسکے بعد انکی میت آبائی علاقے روانہ کردی گئی
اس سے قبل ڈی آئی جی کوئٹہ سید فدا حسن نے کہا تھا کہ دھماکے میں دھائی سے تین کلو تک بارود کا
استعمال ہوا ہے جس میں سابق ڈی آئی جی اجمل خان سمیت تین افراد شہید ہوے
دھماکے پر حکومت بلوچستان کی جانب سے سخت تشویش کا اظہا رکیا گیا ہے
اور وزیراعلی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے بے گناہ افراد کی شہادت پر افسوس کا اظہارکیا ہے
اور اس واقعہ کو دھشت گردی قراردیا تھا
انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ زخمیوں کی علاج معالجہ کے لیے تمام وسائل بروے
کارلائیں تاکہ زخمہوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے
واضع رہے کہ اس سے قبل تیس دسمبر کو کوئٹہ کے سائنس کالج چوک پر اس وقت ایک زور دار دھماکہ ہواتھا
جب جمعیت علماء اسلام نظریاتی کا شہید کانفرنس اختتام پذیر ہواتھا
دھماکے میں چار افراد جان بحق اور پندرہ زخمی ہوے تھے
۔
Comments are closed.