کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ انگریز حکمرانوں نے پشتونوں کو انکی شناخت سے محروم رکھاغلط تاثر دیا جارہا ہے کہ پی کے میپ بلوچستان کو تقسیم کرنا چاہتی ہے پی کے میپ ایسا بالکل بھی نہیں چاہتی ہمیں پشتونستان کے نام سے ذاتی صوبہ چاہیے جمہوری سیاست کرنے سے باز نہیں آئینگے طاقتور اور مظلوم کے جنگ میں پی کے میپ ہمیشہ مظلوم کیساتھ کھڑی رہے گی،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے بانی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے برسی کے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا‘ جلسے سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا‘ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ انگریز حکمرانوں نے پشتونوں کو انکی شناخت سے محروم رکھاغلط تاثر دیا جارہا ہے کہ پی کے میپ بلوچستان کو تقسیم کرنا چاہتی ہے پی کے میپ ایسا بالکل بھی نہیں چاہتی ہمیں پشتونستان کے نام سے ذاتی صوبہ چاہیے جمہوری سیاست کرنے سے باز نہیں آئینگے طاقتور اور مظلوم کے جنگ میں پی کے میپ ہمیشہ مظلوم کیساتھ کھڑی رہے گی
،15 جنوری سے قبل پشتونخواملی عوامی پارٹی کنونشن کے ذریعے انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کریگی کنونشن کے بعد پارٹی کو بہت مضبوط بنائینگے صوبائی دارلحکومت،پشین اور قلعہ عبداللہ میں ایک ایک ہزار یونٹ بنائینگے
انہوں نے کہاکہ اگر بلوچ ہمیں برابری کی بنیاد پر حقوق دیتے ہیں تو ہم برابری کی بنیاد پر رہنے کیلئے تیار ہیں اگر برابری کی بنیاد پر بات نہیں ہوتی تو ہم الگ صوبے کا مطالبہ کرینگے عمران خان ٹی ٹی پی سے مذاکرات کرنے جارہے ہیں خیبر پختوا کے ساتھیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ٹی ٹی پی سے تصادم نہ کریں ٹی ٹی پی میں یہی کے بیٹے ہیں ایک دوسرے کا ساتھ دیکر افغانستان کے مستقبل کو محفوظ کرینگے
انہوں نے کہاکہ گوادر کے حقوق کی جنگ میں سیاسی طور پر شامل ہونا چاہتے ہیں پاکستان کی بقاء کا حل جمہوریت کے علاوہ کچھ نہیں نواز شریف نے مجھے خود کہا کہ اقتدار نہیں جمہوریت چاہیے خان شہید نے ملک کو اور ان کے محکوم اقوام کے لئے ایک تحریک چلائی تھی آج لوگ بلوچستان کی تقسیم کرنا چاہتے ہیں ہم کسی کو اس کی اجازت نہیں دینگے ہمیں وہ بلوچستان چائے جس میں سب ازاد سانس لے سکے
خان شہید پہلا سیاسی کارکن ہے جنہوں نے ڈیورنڈ لائن سے لیکر چترال اور بولان تک صوبے کو ایک نام دینا تھاوہ نام پشتونستان ہوگاہر ظالم اور مظلوم کی جنگ میں پختونخواہ میپ کے ہر کارکن مظلوم کے ساتھ دیگا
انہوں نے کہاکہ ہم اپنے حقوق کسی کو ہڑپ نہیں ہونے دینگے لوگ جتنا جتنا مرضی باتیں کریں لوگ کہتے ہیں کہ پشتونخوا میپ کی سیاست ختم ہوکر رہ گئی ہے جنوری کے 15 تاریخ کو ملک کی تاریخ میں سب سے بڑا کانگریس کانفرنس کا انعقاد کرینگے
ہم نے 20 سال پہلے کہا تھا کہ جنوبی پختونخوا کو آگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے آج وہی بات ثابت ہورہی ہے فاٹا کے انضمام کے بعد واپس کہہ رہا ہے کہ ان کو مرکز کے ماتحت کیا جائے اگر فاٹا کو مرکز کے ساتھ جوڑا جائے گا تو صرف اور صرف جمہوری عمل لو دیکھنا ہوگاسب نے ہاتھ ملا کر افغانستان کے استقلال کو بحال کرنا ہوگا
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے جلوس اور جلسہ میں صرف پارٹی کی جھنڈے کی اجازت ہوگی عثمان خان کاکڑ کے جنازے میں ہم نے ایک تحریک پیش کیا پاکستان ایک آئین رکھتا ہے اس پر کوئی بھی عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے رشوت سے آئے ہوئے وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ پاکستان کی بربادی کی وجہ یہ ہے
گوادر میں بلوچ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں سیاسی جنگ کے لئے تیار ہیں پی ڈی ایم کیا کہتا ہے وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت کی بحالی ہو یہاں آئین کی بالا دستی ہو یہاں ہر شخص آزاد ہو ہم ایسے پاکستان چاہتے ہیں
Comments are closed.