لاہور ( خبردار ڈیسک )سابق وزیراعلی پرویز الہٰی کو جمعہ کے روز عدالت میں پیش کردیا گیا جہاں انہوں نے
عدالت کے سامنے کہ کہ میں بے گناہ ہوں اور پاک فوج کا حامی ہوں
بعد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکن تگڑے رہیں وہ نہیں
گھبرائینگے
انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی عدلیہ پر بھروسہ ہے
تاہم حکومت اس یہ ملک اور قوم کو کس طرف لے کر جارہی ہے بقول انکے پی ٹی آئی کارکن حق اور سچ پر
رہیں ،نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے،
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں خدیجہ شاہ کی بازیابی
اور رہائی کی درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا خدیجہ شاہ کی شناخت ہو
گئی ہے؟
جس پر سرکای وکیل نے جواب دیا کہ خدیجہ شاہ شناخت
ہو گئی ہے
عدالت نے پوچھا کیا اس نوعیت کے کیسز دوسری
عدالتوں میں چل رہے ہیں؟ وکیل نے بتایا دیگر عدالتوں میں بھی کیسز چل رہے ہیں،
اس موقع پر پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پیش ہوئے
جس پر عدالت نے استفسارکیا کہ ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ کے بعد متعلقہ کورٹ میں پیش کیوں نہیں کیا گیا؟
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ آرڈرز تھا کہ ملزمہ کی شناخت پریڈ کروانا ہے
کیس کی سماعت کے دوران خدیجہ شاہ نے بتایا کہ میں صرف احتجاج میں شامل ہوئی تھی اور جتنے لوگ بھی
شناخت پریڈ میں تھے میں نے پہلےکبھی نہیں دیکھے تھے
میں پبلک فگر ہوں، میں اگر ایسی کسی جگہ ہوتی تو سب پہچان لیتے ہیں تاہم گرفتاری کے بعد مجھے پولیس
کسٹڈی میں رکھا ہوا ہے،
پی ٹی آئی کے دیگرعہدیداروں اور کارکنوں کی طرح چوہدری پرویزالہِی اور خدیجہ شاہ 9 مئی کو لاہور میں ہونے والے تشدد کے واقعات کے الزام میں گرفتار ہیں
Comments are closed.