کوئٹہ ( دانیال خان ) وفاقی محتسب اعلیٰ اعجاز احمد قریشی نے کہا ہے کہ گزشتہ سال وفاقی محکموں کے
خلاف دائر ایک لاکھ 64ہزار سے زائدشکایات کا ازالہ کیا گیا ہے
عوام،صارفین اور ملازمین کی خدمت ہمارا نصب العین ہے،عدالت عظمیٰ کے حکم پر ملک بھر میں جیل
اصلاحات کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ قیدی بچوں،خواتین اور دیگر کو جیلوں میں مناسب
غذا،تعلیم،صحت کی سہولیات کی فرا ہمی سمیت ہنر بھی سکھائے جائیں
ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران کے ساتھ منعقدہ اجلاس اور بعد ازاں میڈیا کو
بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر صوبائی محتسب اعلیٰ نذرمحمد بلوچ،سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی و دیگر بھی
موجود تھے۔
ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی،سنیئر نائب صدر حاجی آغا گل خلجی
اور نائب صدر سید عبدالاحد آغا و دیگر نے وفاقی محتسب اعلیٰ کی توجہ بلوچستان کی صنعت و تجارت سے
وابستہ افراد کو درپیش مسائل کی جانب مبذول کرائی
اور کہا کہ کسٹم ڈیوٹی ادائیگی کے باوجود بھی بلوچستان سے دیگر صوبوں کو مال لیجانے والی گاڑیوں کو
بلاجواز روکا جا رہا ہے
بلکہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور دیگر میں تجارت پیشہ افراد کی جانب سے گوداموں میں رکھے گئے
سامان کو بھی چھاپے مار کر ضبط کیا جا رہا ہے
وفاقی محتسب اعلیٰ اعجاز احمد قریشی کا کہنا تھا کہ وفاقی محتسب کا ادارہ کو ئٹہ، خضدار،خاران میں اپنے
دفاتررکھتا ہے جبکہ سبی،تربت،اور لو را ئی میں نئے دفاتر کا قیام زیر غور ہیں
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران وفاقی محتسب کا ادارہ ایک لا کھ چونسٹھ ہزار شکا یات کا ازالہ
کر چکا ہے بلکہ اس سال 2لا کھ شکا یا ت کی شنوائی اور ازالہ ممکن ہے
انہوں نے کہا کہ انہیں یو میہ 500فیصلوں پر دستخط کر نا پڑتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالت عظمیٰ کے
فیصلے کی روشنی میں بلو چستان میں جیل اصلاحات کی ما نیٹرنگ بھی کر رہے ہیں
ان کی کو شش ہے کہ جیل میں قید بچوں، خواتین اور دیگر تمام قیدیوں کو اچھا کھا نا،تعلیم اور صحت کی
سہولیات دی جا ئیں اور ساتھ ہی انہیں ہنر بھی سکھا ئے جا ئیں تا کہ وہ آ ئندہ زندگی میں دوسروں کا دست نگر
نہ ہو،
سابق اسپیکر بلو چستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جا نب سے
صارفین کو نت نئے چارجز بھیج کر انہیں پریشان کیا جا تا ہے
بلو چستان میں لوگ زیا دہ پڑھے لکھے نہیں اس لئے کمپنی کی جا نب سے ان کے ساتھ نا روا سلوک کیا جا تا
ہے شک کی بنیاد پر کسی کو سزا دینا اور ان سے بھا ری بھر کم بلوں کی وصولی قابل مذمت امر ہیں۔
Comments are closed.