کوئٹہ ( خبردار تعلیم ) کوئٹہ کے شدید سردی میں بھی میڈیکل طلباء کا احتجاج جاری ہے اور جمعہ کو بلوچستان میڈیکل کالجز طلباء کا احتجاج 23ویں روز میں داخل ہوا لیکن تاحال صوبائی حکومت کا کوئی نمائندہ دادرسی کیلئے نہیں پہنچ سکا
بلوچستان میڈیکل کالجز طلباء کا پریس کلب کے باہر دھرنا جاری ہے جس میں جھالاوان ۔مکران۔لورلائی میڈیکل کالجز طلبہ شامل ہیں مگر آفسوس کہ صوبائی حکومت کا کوئی نمائندہ تاحال احتجاجی کیمپ نہیں آیا۔ جس کی وجہ سے طلباء میں مایوسی بڑتی جا رہی ہے
ان طلبہ نے بارش اور شدید سردی کے باوجود کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعربازی کی –
مظایرین نے خبردار کیا ہے کہ اگرصوبائی حکومت نوٹس نہیں لیا تو سخت اقدامات پر مجبور ہونگے
ان کامطالبہ ہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن ( پی ایم سی ) کی جانب سے رجسٹریشن ٹیسٹ قانون کو منسوخ کیاجائے۔ بقول ان طلباء کے کہ پی ایم سی کی جانب سے صرف بلوچستان میڈیکل طلباء کیلئے سخت قانون لاگو کیا گیا ہے۔
انہوں نے واضع کیا کہ اگر پی ایم سی قانون کو منسوخ نہیں کیا گیا تو وہ کوئٹہ میں سخت احتجاجی لائحہ عمل اختیار کرنے پر مجبور ہونگ
Comments are closed.